Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Last night with my scary dream

( Railyway station in my dream )

 Hello friends how are you all read my last blog and gave so much love thanks for that  So friends, today's blog is connected to me. The dream was that I was a hostel boy and I was living in a hostel where I was scared and if that dream is true then I was scared.  In the dream you hear different sounds like the sound of glass breaking. The sound of cats comes. A friend of mine named Usman is sleeping with me and I think he is scaring me. But it doesn't happen then.  Someone knocks on a door and is afraid of being filled. He is sweating. So I go out with courage. Then I see a man who has no head and has a knife in his hand.  I close the door for him, then there are laughs, then I wake up my friend Usman, let's get up and don't listen.

Then I was wondering what to do. My heart beats faster.  Then the sound of a train comes to my ears and I run out of a window. Then the door to my room opens automatically.  Then I go to Syeda station where there is no human being, only one museum is playing tune. And the whole railway station is empty, the fear is gone  The train would have been there, then that person would have come to the train and if he was going to catch me, I would have fallen asleep.

if u read my blog my Creativity so plz follow me and support  Big thankyou for readers😊

in           

                   Urdu 



یلو دوستو کیسے ہے آپ سب نے میرا لاسٹ بلاگ پڑھا اور اتنا پیار دیا شکریہ اسکے لیے تو۔ تو دوستوں آج کے اس بلاگ   مطلب خود مجھ سے جوڑا ہوا ہے۔
خواب یہ تھا کہ میں ایک ہاسٹل بوی ہوں اور میں ایک اسے ہاسٹل میں رہا ہوں جہاں مجھے ڈر لگا ہے اور اس خواب ہے تو 
خواب میں مکتلف آوازیں سنتا ہو
۔        خواب میں مکتلف آوازیں سنتا ہو جیسکے کانچ ٹوٹنے کی آواز آتی ہے کیٹس کی آواز آتی ہے میرے ساتھ میرا ایک دوست جس کا نام عثمان ہے و سویا ہوتا ہے اور میں سوچتا ہو کے وہ مجھے ڈر ا رہا ہے۔پر ایسا نہیں ہوتا تب ہے ایک دروازہ کوئی خرکتا ہے اور نے بھر جانے سے ڈر رہا ہوتا ہو پسینہ آیا ہوا ہوتا ہے۔تو میں ہمت کر کے باہر جاتا ہو تبھی میں دیکھتا ہوں کے ایک ایسا انسان جس کا سر نہیں ہے اور اسکے ہت میں ایک چاقو ہے۔اور میں اسے ٹائم دروازہ بند کر دیتا ہوں پھر ہنسنے کی آوازیں آتی ہے پھر میں اپنے دوست عثمان کو جاگتا ہو کے چلو اٹھو پر کو نہیں سنتا۔
پھر میں سوچ رہا ہوتا ہو کے کیا کرو ہے دل کی دھڑکن بھی تیز ہوتی ہے۔ پھر كان میں ٹرین کی آواز آتی ہے تو میں ایک کھڑکی سے باہر بھاگتا ہوں۔تو وہ میرے روم  دروازہ خودبخود کھول جاتا ہے۔ پھر میں سیدہ اسٹیشن جاتا ہے جہاں کوئی انسان نہیں ہوتا صرف ایک عجائب سے ٹیون چل رہی ہوتی ہے۔اور پورا ریلوے اسٹیشن خالی ہوتا ہے ڈر الگ رہا ہوتا ہے ایک تو  ٹرین میں بیٹھ جاتا ہے تو ٹرین میں ہوتا کوئی نتو دیر بعد چل رہی ہوتی ہے ٹرین پھر وہ انسان  

    ٹرین تک آجاتا اور مجھے پکڑنے والا ہوتا ہے تو نیند 

کھول جاتی ہے۔




Post a Comment

3 Comments